نبی کریم ﷺ کا علمِ غیب | امام ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ کی گواہی

 

نبی کریم ﷺ کا علمِ غیب | امام ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ کی گواہی

تحریر کا خلاصہ:
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ غیب نہیں جانتے تھے، اور یہ علم صرف اللہ کے لیے خاص ہے۔
لیکن اہلِ سنت کا مؤقف ہمیشہ یہ رہا کہ اللہ نے اپنے نبی ﷺ کو اتنا علمِ غیب عطا فرمایا جتنا وہ چاہے۔
اسی حقیقت کو حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے اپنی شہرۂ آفاق تصنیف فتح الباری میں واضح انداز میں بیان کیا۔


امام ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ کا قول

📘 فتح الباری شرح صحیح البخاری، جلد 12، صفحہ 367

“رسول اللہ ﷺ کو ایک ایسی صفت عطا کی گئی ہے،
جس کے ذریعے آپ ﷺ غیب (آنے والے واقعات) کا ادراک فرماتے ہیں
اور لوحِ محفوظ کو ملاحظہ کرتے ہیں۔
یہی وہ صفت ہے جس کے ذریعے ایک عقل مند شخص کو نادان سے ممتاز کیا جاتا ہے۔
یہ تمام صفات کمال والی ہیں جو نبی ﷺ کے لیے ثابت ہیں۔”







اس قول کا مفہوم

ابن حجر کے نزدیک نبی ﷺ کو وہ ادراکی قوت عطا کی گئی جس کے ذریعے آپ ﷺ
اللہ کے علم سے وہ امور جان سکتے ہیں جو عام انسانوں سے مخفی ہیں۔
یہ علم از خود نہیں بلکہ عطا کردہ (موہوب) ہے، اور یہی اہلِ سنت کا عقیدہ ہے —
کہ نبی ﷺ “یعلم من الغيب ما أطلعه الله عليه.”


لوحِ محفوظ کا مشاہدہ

“لوحِ محفوظ دیکھنا” کا مطلب یہ ہے کہ نبی ﷺ کو ان امور کی خبر دی جاتی تھی
جو اللہ نے ازل میں تقدیر میں لکھ دیے۔
یہ وہ مقامِ علم ہے جس کا تعلق “وحی و الہام” کی بلند ترین سطح سے ہے۔

یہی بات امام قسطلانی نے بھی المواهب اللدنية میں اور امام سیوطی نے الخصائص الكبرى میں لکھی —
کہ نبی ﷺ کو علومِ سابقہ و لاحقہ (پہلے اور بعد کے واقعات) کا علم عطا ہوا۔


قرآن سے تائید

“عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَى غَيْبِهِ أَحَدًا
إِلَّا مَنِ ارْتَضَى مِن رَّسُولٍ.”
(الجن: 26–27)

یعنی: اللہ غیب کا جاننے والا ہے، اور وہ اپنے غیب پر کسی کو مطلع نہیں کرتا،
سوائے اس رسول کے جسے وہ پسند فرمائے۔

یہ آیت خود واضح کر رہی ہے کہ غیب کا علم نبی کو اللہ کی عطا سے حاصل ہوتا ہے۔


اہلِ سنت کا اصول

  • نبی ﷺ ازلی علم والے نہیں — بلکہ عطا سے جاننے والے ہیں۔

  • ان کا علم محدود انسانی دائرے سے بڑھا ہوا ہے کیونکہ وہ وحی سے منسلک ہے۔

  • یہی علم اعجازِ نبوت کا حصہ ہے، اور یہی امام ابن حجر نے ثابت کیا۔


خلاصہ

  • امام: حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ

  • کتاب: فتح الباری شرح صحیح البخاری، جلد 12، صفحہ 367

  • موضوع: نبی ﷺ کا عطائی علمِ غیب اور لوحِ محفوظ کا ادراک

  • موقف: یہ صفات کمال ہیں جو نبی ﷺ کے لیے ثابت ہیں۔


SEO Meta Description:
نبی ﷺ کا علمِ غیب کیا ہے؟ امام ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ (مصنفِ فتح الباری) لکھتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو غیب کے واقعات کا ادراک اور لوحِ محفوظ کا مشاہدہ عطا کیا گیا۔ قرآن و سنت سے ثابت حقیقت۔

Keywords:
نبی ﷺ کا علم غیب, امام ابن حجر عسقلانی, فتح الباری حوالہ, لوح محفوظ کا مشاہدہ, نبی کو علم عطا, اہل سنت عقیدہ, علم عطائی, علم غیب حدیث, علم غیب قرآن, نبی ﷺ کی صفات

Post a Comment

0 Comments