حاضر و ناضر یا رسول اللہ علامہ اسماعیل حقی کا عقیدہ

 إسماعيل حقي بن مصطفى الإستانبولي الحنفي 1127ھ فرماتے ہیں:💯

 بعض بڑے (عارفین) نے کہا ہے کہ ہر سعید (نیک بخت) کے ساتھ نبی ﷺ کی روحِ اقدس سے ایک لطیف (حصہ) ہوتا ہے، جو اس پر نگران و حاضر (رَقِيبٌ عَتِيدٌ) کی طرح ہے۔ پس اس کا اس نیک بخت سے منہ موڑ لینا، یعنی توجہ نہ دینا، اس کے لیے بے ادبی اور گناہ کا سبب بنتا ہے۔ اور جب وہ رُوحِ محمدی، جو ہمیشہ حضرت آدمؑ کے ساتھ رہتی تھی، قبض کر لی گئی، تو ان پر وہی آثار ظاہر ہوئے جو نسیان (بھول) اور اس کے نتائج ہیں۔💯

(روح البيان جلد 09 صفحہ 19)📚✍🏻

حنفیت کے باغی دیوبندی وہابی 🔥 

پوسٹ نمبر: 69🥀🧭



Post a Comment

0 Comments