امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ اور کرامتِ اولیاء کا عقیدہ

 

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ اور کرامتِ اولیاء کا عقیدہ

تحریر کا خلاصہ:
بعض لوگ آج بھی اولیاء اللہ کی کرامتوں کا انکار کرتے ہیں، اور انہیں “خرافات” یا “غلو” کہہ کر مسترد کرتے ہیں۔
مگر حقیقت یہ ہے کہ اہلِ سنت کے ائمہ میں سے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ — جو خود ائمۂ اربعہ میں سے ہیں — کرامتِ اولیاء کے قائل اور منکرینِ کرامت کو گمراہ سمجھتے تھے۔








امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا عقیدہ

📘 حوالہ: اعتقاد الإمام المنبل أبي عبدالله أحمد بن حنبل، صفحہ 83

“اور امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ اولیاء کے لیے کرامت کو جائز مانتے تھے، اور معجزہ سے اس کا فرق بیان کرتے تھے۔
معجزہ نبی کی سچائی کے لیے ظاہر کیا جاتا ہے،
جبکہ ولی کے ہاتھ پر جو کرامت ظاہر ہوتی ہے، وہ اسے چھپاتا اور پوشیدہ رکھتا ہے۔
یہی کرامت ہے اور وہ معجزہ ہے۔
امام احمد بن حنبل ان لوگوں کو گمراہ قرار دیتے تھے جو کرامات کا انکار کرتے ہیں۔”


معجزہ اور کرامت میں فرق

  • معجزہ (Mu‘jizah):
    نبی کے ہاتھ پر ظاہر ہونے والا غیر معمولی امر جو اس کی رسالت و صدقِ نبوت کی دلیل ہوتا ہے۔

  • کرامت (Karāmah):
    ولی کے ہاتھ پر ظاہر ہونے والی غیر معمولی نشانی جو اس کے ایمان، تقویٰ، اور اللہ کی قربت کی علامت ہے۔
    ولی اس کو ظاہر نہیں کرتا بلکہ چھپاتا ہے تاکہ شہرت یا ریا سے بچا رہے۔


امام احمد کا مؤقف کیوں اہم ہے؟

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا زمانہ وہ تھا جب معتزلہ جیسے عقل پرست فرقے دین میں تاویلات اور انکار کے دروازے کھول رہے تھے۔
ان کے مقابلے میں امام احمد نے نہ صرف صفاتِ الٰہی بلکہ کراماتِ اولیاء پر بھی ایمان رکھنے کو اہلِ سنت کا حصہ قرار دیا۔

ان کے نزدیک:

جو شخص کرامات کا انکار کرے، وہ اہلِ سنت سے ہٹ چکا ہے کیونکہ یہ قرآن و حدیث سے ثابت ہیں۔


قرآن و سنت سے ثبوت

  • قرآن میں:
    حضرت مریم علیها السلام کے سامنے بے موسم پھل آنا (آل عمران: 37) — یہ کرامت تھی۔
    حضرت آصف بن برخیا (وزیرِ سلیمان) کا تخت بلقیس لمحوں میں لانا (النمل: 40) — یہ بھی کرامت تھی۔

  • حدیث میں:
    نبی ﷺ نے فرمایا کہ “اللہ کے کچھ بندے ایسے ہیں، اگر وہ قسم کھا لیں تو اللہ اسے سچا کر دیتا ہے.”
    (بخاری: 7502)

یہ سب کرامات کے قرآنی و نبوی شواہد ہیں۔


خلاصہ

  • امام: احمد بن حنبل رحمہ اللہ

  • عقیدہ: کرامتِ اولیاء حق ہے

  • ماخذ: اعتقاد الإمام المنبل، ص 83

  • موقف: جو کرامات کا انکار کرے، وہ گمراہ ہے۔

  • فرق: معجزہ نبی کے لیے، کرامت ولی کے لیے۔


SEO Meta Description:
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا عقیدہ کرامتِ اولیاء پر۔ اہلِ سنت کے امام کے نزدیک کرامت جائز ہے، اور منکرینِ کرامت گمراہ ہیں۔ معجزہ اور کرامت کا فرق تفصیل سے۔ حوالہ: اعتقاد الإمام المنبل ص83

Keywords:
کرامت اولیاء, امام احمد بن حنبل عقیدہ, معجزہ اور کرامت کا فرق, اہل سنت عقیدہ, اعتقاد الامام المنبل, کرامات کا انکار, اولیاء اللہ کی نشانیاں, امام احمد بن حنبل اقوال, معجزہ نبی, کرامت ولی

Post a Comment

0 Comments