کیا مردے سلام اور دعا سنتے ہیں؟ | ابن قیم الجوزیہ کا اعتراف
تحریر کا خلاصہ:
اکثر وہابی یا سلفی مسلک کے لوگ یہ کہتے ہیں کہ “مرنے والا کچھ نہیں سنتا، نہ دیکھتا ہے، نہ پہچانتا ہے۔”
مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ جنہیں یہ لوگ اپنا امام مانتے ہیں — شیخ ابن تیمیہ کے شاگرد، امام ابن قیم
الجوزیہ رحمہ اللہ — وہ خود اس کے برعکس لکھ گئے!
ابن قیم الجوزیہ رحمہ اللہ کا قول
اپنی مشہور تصنیف کتاب الروح میں ابن قیم لکھتے ہیں:
“إن الميت يعرف من يزوره ويعرف سلامه عليه.”یعنی: جس کا وصال ہو چکا ہوتا ہے، وہ پہچانتا ہے کہ کون اس کی زیارت کو آیا، کس نے اس پر سلام بھیجا اور کس نے اس کے لیے دعا کی۔📘 (الروح لابن القيم، صفحہ نمبر 7، طبع دار الكتب العلمية)
یہ قول کیا بتاتا ہے؟
ابن قیم کا یہ بیان صرف “سنتا ہے” نہیں بلکہ “پہچانتا ہے” کے الفاظ پر مشتمل ہے —
یعنی وفات کے بعد بھی روح کا شعور برقرار رہتا ہے، اور وہ زندہ لوگوں کے سلام و دعا سے واقف ہوتی ہے۔
یہی وہ نکتہ ہے جسے اہلِ سنت ہمیشہ بیان کرتے آئے ہیں کہ برزخی زندگی دنیاوی زندگی سے مختلف ضرور ہے، مگر بے شعور یا معدوم نہیں۔
قرآن و حدیث کی تائید
-
نبی ﷺ نے فرمایا:
“ما من أحد يسلم علي إلا رد الله علي روحي حتى أرد عليه السلام.”(سنن أبي داود 2041)یعنی: جو بھی مجھ پر سلام بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ میری روح کو واپس فرماتا ہے تاکہ میں اس کے سلام کا جواب دوں۔ -
شہداء کے بارے میں قرآن کہتا ہے:
“بل أحياء عند ربهم يرزقون.” (آل عمران: 169)یعنی وہ زندہ ہیں، اپنے رب کے پاس رزق پاتے ہیں۔
تو جو اللہ کے نیک بندے ہیں، ان کی روحیں زندہ اور شعور رکھنے والی ہیں۔
عقلی پہلو
اگر ابن قیم جیسے “سلفی محدث” یہ مانتے ہیں کہ مرنے والا پہچانتا اور جواب دیتا ہے،
تو پھر یہ کہنا کہ “مردہ کچھ نہیں سنتا” — خود ان کے ہی اصول کے خلاف بات ہے۔
خلاصہ
-
قول کا ماخذ: الروح لابن القيم، ص 7
-
مفہوم: فوت شدہ شخص اپنے زائر کو پہچانتا ہے، اس کا سلام سنتا ہے، اور اس کے لیے کی گئی دعا کو جانتا ہے۔
-
نتیجہ: ابن قیم کے الفاظ خود اس عقیدے کی تائید کرتے ہیں کہ برزخی روح زندہ اور باشعور ہے۔
کیا مردے سنتے ہیں؟ ابن قیم الجوزیہ رحمہ اللہ، جو وہابیوں کے امام ابن تیمیہ کے شاگرد ہیں، اپنی کتاب الروح میں لکھتے ہیں کہ فوت شدہ شخص پہچانتا ہے کہ کون اس پر سلام بھیجتا ہے۔ قرآن و حدیث سے ثابت حقیقت۔
کیا مردہ سنتا ہے, ابن قیم الجوزیہ الروح, برزخ کی زندگی, سلام مردہ کو پہنچتا ہے, وہابی عقیدہ, ابن تیمیہ شاگرد, اہل سنت عقیدہ, قبر میں شعور, مردہ دعا سنتا ہے, قبر میں زندگی


0 Comments