جادو کرنے کا طریقہ ؟ خطرناک جادو — حقیقت اور بچاؤ کے طریقے"

 


خطرناک جادو اور وحشت پر مبنی عملیات — حقیقت، اثرات اور اسلامی نقطۂ نظر

تمہید

دنیا کے مختلف حصوں میں جادو، سفلی علم، اور وحشت انگیز عملیات کے نام پر ایسے اعمال کیے جاتے ہیں جو نہ صرف روحانی طور پر خطرناک ہوتے ہیں بلکہ جسمانی و ذہنی طور پر بھی انسان کو تباہ کر دیتے ہیں۔
یہ عملیات عام طور پر خوف، خون، قبر، جنات، یا شیطانی قوتوں سے منسلک ہوتے ہیں۔ ان کا مقصد کسی کو نقصان پہنچانا، خوف زدہ کرنا، یا کسی ناپاک مقصد کے لیے غیر مرئی طاقتوں سے مدد لینا ہوتا ہے۔

اسلام نے ایسے تمام اعمال کو حرام، باطل اور گناہ کبیرہ قرار دیا ہے۔


خطرناک جادو کیا ہے؟

خطرناک جادو (Black Magic یا سحرِ اسود) وہ ہوتا ہے جس میں شیطان، خبیث جنات یا ناپاک ارواح سے مدد حاصل کی جاتی ہے۔
جادوگر ایسے اعمال کرتے ہیں جن میں:

  • قرآن کے الفاظ کو الٹا پڑھنا،

  • ناپاک جگہوں پر دم کرنا،

  • خون، ہڈی یا مردہ چیزوں کا استعمال،

  • یا اللہ تعالیٰ کی توہین شامل ہوتی ہے۔

یہ سب کام کفر اور شیطان پرستی کے زمرے میں آتے ہیں۔


وحشت پر مبنی عملیات

“وحشت عملیات” ایسے عمل ہیں جن میں:

  • قبرستان، جنگل، یا ویران جگہوں پر جا کر عمل کیا جاتا ہے۔

  • رات کے وقت جنات یا ارواح کو بلایا جاتا ہے۔

  • بعض اوقات جانور یا پرندے قربان کیے جاتے ہیں۔

  • عمل کے دوران مخصوص منتر یا غیر شرعی کلمات پڑھے جاتے ہیں۔

یہ اعمال کرنے والے لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ جنات سے طاقت حاصل کر کے اپنے مقصد میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں وہ شیطانوں کے غلام بن جاتے ہیں، اور آخرکار خود انہی قوتوں کے شر کا شکار ہوتے ہیں۔


اسلامی تناظر میں حقیقت

قرآنِ پاک میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

"وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّىٰ يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ"
(البقرہ: 102)

اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے واضح کر دیا کہ جادو سیکھنا کفر کے قریب ہے، اور انسان کو اس فتنے سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

نبی کریم ﷺ نے بھی فرمایا:

"جو شخص کسی کاہن یا جادوگر کے پاس جائے اور اس کی بات پر یقین کرے، اس نے محمد ﷺ پر نازل کیے گئے دین کا انکار کیا۔"
(مسند احمد)

یعنی جادوگر یا وحشت والے عامل پر ایمان رکھنا ایمان کی نفی ہے۔


ان عملیات کے اثرات

  1. روحانی نقصان:
    ایسے اعمال انسان کی روح کو ناپاک کر دیتے ہیں، اور دل سے ایمان کی روشنی ختم کر دیتے ہیں۔

  2. نفسیاتی تباہی:
    جادو کرنے یا کروانے والا اکثر خوف، وہم، اور ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتا ہے۔

  3. سماجی بربادی:
    ایسے اعمال سے خاندان، رشتے، اور معاشرتی امن برباد ہو جاتے ہیں۔

  4. آخرت کا نقصان:
    قرآن و حدیث کے مطابق، ایسے اعمال کرنے والا دوزخ کا مستحق بن سکتا ہے۔


حقیقتاً روحانی عملیات کیا ہیں؟

اسلام میں اگر کوئی عمل قرآن، دعا، اور اللہ کے ذکر پر مبنی ہو تو وہ “روحانی عمل” کہلاتا ہے۔
مثلاً:

  • سورۃ الفاتحہ، آیت الکرسی، سورۃ الفلق اور سورۃ الناس کا ورد

  • نبی ﷺ کی سکھائی گئی دعائیں

  • رقیہ شرعیہ

یہ سب جائز اور مؤثر طریقے ہیں جن سے جادو اور شیطانی اثرات کا علاج کیا جا سکتا ہے۔


نتیجہ

خطرناک جادو اور وحشت پر مبنی عملیات:

  • شیطانی فریب ہیں۔

  • اسلام میں سراسر حرام ہیں۔

  • ان کے ذریعے بظاہر وقتی فائدہ تو ہو سکتا ہے مگر روحانی و دینی نقصان ناقابلِ تلافی ہے۔

مسلمان کو چاہیے کہ وہ ایسے اعمال سے مکمل اجتناب کرے، اور اپنے مسائل کا حل صرف قرآن و دعا میں تلاش کرے۔
حقیقی طاقت صرف اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، نہ کہ کسی جن، جادو، یا عامل کے پاس۔


خلاصہ

واٹس اپ نمبر

WHATSUP NUMBER 



00923135485349


عملیات خاص کا مجموع ہے اس کی قیمت 10000 
پاکستانی روپے میں 
contact on whatsApp

+923065809793 




























 

Post a Comment

0 Comments