جہلمی کہتا ہے کہ
جی امیر معاویہ کو تو سفارشی بھرتی کیا گیا ہے کاتب وحی کیلئے میں نے کہا کہ
سفارش کرنا کوی بری بات تو نہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود سفارش کرنے کی تلقین فرمائ
سیدنا معاویہؓ کاتب وحی - سفارشی بھرتی یا اللہ کے حکم سے بھرتی
سیدنا معاویہؓ کاتب وحی جو مقرر ہوئے تھے وہ اللہ کے حکم سے مقرر ہوئے تھے
اسکی دلیل صحیح بخاری سے آگے چل کر آپکو دیتے ہیں
مگر یاد رہے جو سفارشی بھرتی کو طنزیہ الفاظ سے بیان کرتے ہیں وہ اصل میں یہ اعتراض نبی ﷺ پر کر رہے ہوتے ہیں
مثال کے طور پر ایک شخص نماز پڑھ رہا ہے، پہلے وہ کھڑا ہوتا ہے ہاتھ باندھ کر، پھر رکوع کرتا پھر سجدہ کرتا ہے
اب اگر کوئی یہ کہے کہ دیکھو یہ کس برے طریقے سے نماز پڑھ رہا ہے یا اسکے طریقہ نماز کا مذاق اڑائے، طنزیہ جملے کسے
تو وہ اس شخص پر اعتراض نہیں
بلکہ نبی ﷺ پر اعتراض ہے
کیونکہ نبیﷺ نے فرمایا تھا تم اس طریقے سے نماز پڑھو یعنی ہم نبی ﷺ کی کہی بات پہ ہی عمل کرتے ہیں
کاتب وحی
اسی طرح جو مذاق اڑاتے ہیں یا طنزیہ کہتے ہیں کہ معاویہؓ سفارشی بھرتی تھے
وہ اعتراض محمد رسول اللہ ﷺ پر کر رہے ہوتے ہیں
کیونکہ نبیﷺ نے اپنے صحابہؓ سے کہا تھا کہ مجھ سے سفارش کر دیا کرو
اور سفارش کے بعد میں جو بھی کام کروں وہ اللہ میری زبان پہ جاری کرواتا ہے
(صحیح بخاری: 1432)
یعنی یہاں جہلمی فرقے والے سفارشی بھرتی سفارشی بھرتی کہ کر مذاق اڑا رہے ہوتے ہیں
جبکہ سفارش کا حکم رسول اللہ ﷺ نے ہی دیا تھا، ابو سفیان رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ کا حکم ہی مانا تھا تو یہ اعتراض نبی ﷺ پر جائے گا
جیسے نماز پڑھنے کے طریقہ کا جو مذاق اڑائے گا وہ اعتراض نبی ﷺ پر ہی جائے گا
کیونکہ یہ سب کام کرنے کا حکم نبی ﷺ نے ہی دیا تھا
ایک اہم بات اسی صحیح بخاری کی حدیث نمبر 1432 میں لکھا ہے
نبی ﷺ فرماتے ہیں سفارش کے بعد جو الفاظ میری زبان سے نکلتے ہیں وہ اللہ جاری کرواتا ہے
بس ابو سفیان ؓ نے نبی ﷺ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ہی سفارش کی کہ میرے بیٹے کو کاتب وحی رکھ لیں
اور نبی ﷺ نے جو کاتب وحی رکھ لیا اور ہاں کہا تھا وہ الفاظ اللہ نے جاری کروائے تھے
لہزاہ سیدنا معاویہؓ کا کاتب وحی رکھا جانا اللہ کی وحی سے تھا
اب اگر کوئی سفارشی بھرتی بطور طنز کہے گا وہ اعتراض محمد ﷺ پر کرے گا
جسے نہیں پتہ تھا وہ اب توبہ کر لے اور جو اب پتہ ہونے کے باوجود باز نہ آئے گا وہ جہنم میں جائے گا
کیونکہ نبی ﷺ کے طریقہ کا یا حکم کا یا کسی کام کو کرنے کا مذاق اڑانے والا کا--فر ہو جائے گا