جسے مل گیا کملیﷺ والے کا دامن
اسے دو جہاں کا خزانہ ملا ہے
بھلا باغِ جنت کو وہ کیا کرے گا
مدینے میں جس کو ٹھکانہ ملا ہے
کسی کو زمانے کی دولت ملی ہے
کسی کو جہاں کی حکومت ملی ہے
میں اپنے مقدر کے قربان جاؤں
مجھے یارﷺ کا آستانہ ملا ہے
نمازیں پڑھے جا اذانیں دئیے جا
شب وروز سجدوں پہ سجدے کیے جا
نمازیں اسی کی اذانیں اس کی
جسے پنجتن ﷺکا گھرانہ ملا ہے
جسے مل گئی ان ﷺ کے در کی گدائی
اسے دولتِ دو جہاں ہاتھ آئی
درِ مُصطفیٰﷺ تک ہے اس کی رسائی
شفاعت کا اس کو بہانہ ملا ہے
محمدﷺ کا روضہ میرے روبرو ہے
درودوں کا مجھ کو ترانہ ملا ہے
قلم کی یہی آبرو ہے
کہ ذکرِمحمدﷺ سے یہ سرخرو ہے