ads1

Ads Area

صدیقِ اکبر کون ؟ مولا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں صدیق اکبر ہوں

 بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حدیث: مولا علی صدیق اکبر ہیں ‼️






یاد رکھیں حنیف کوڑا شی صاحب مفتی فضل ہمدرد ، اور یاسین منھاجی سنی نہیں بلکہ اہلسنت کے لبادہ میں وہ چھپے ناسور ہیں جو حب اہلبیت کی چادر اوڑھ کر اہلسنت کو ہی ڈسنے میں لگے ہیں
یاسین منھاجی کا تھوکا حنیف کوڑا شی صاحب نے چاٹا ۔۔۔ اور سیدنا صدیق کی صدیقیت پر حملہ آور ہوئے ۔۔۔۔
حنیف کوڑا شی کبھی سیدنا صدیق اکبر کی افضلیت کو مشکوک بناتا ہے کبھی وراثت والی حدیث کو خبر واحد بتا کر جھوٹا الزام لگا کر خطا کی نسبت کرتا ہے اور اب ابوبکر صدیق کے خصائص کو پڑ گیا ۔۔۔۔
یاسین منھاجی رافض* و دیگر شیعوں کی دیکھا دیکھی اس نے بھی کہنا شروع کردیا ہے کہ مولائے کائنات سیدنا علی کرم اللہ وجہہ الکریم صدیق اکبر ہیں،
اور بزعم خویش یہ ثابت کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے کہ آقائے کریم ﷺ نے مولائے کائنات حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کو *صدیق اکبر* اور *فاروق اعظم* کا لقب اپنی زبان رسالت سے عطا کیا ہے ۔
ان کا مذکورہ دعویٰ ہی کئی جہتوں سے قابل گرفت ہے لیکن ہم اس سے صرف نظر کرتے ہیں اور جس حدیث کے ذریعے یہ ثابت کیا گیا ہے اس کی استنادی حیثیت کا جائزہ لیتے ہیں
چونکہ اس بات کی ضرورت اس لیے پڑی کہ اس کے ذریعے افضلیت عمرین کو ختم کرکے مولائے کائنات کو سب سے افضل قرار دینا ہے ۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم افضلیت پر ہونے والے حملے کا دفاع کریں
وہ حدیث یہ ہے :
*"[عن أبي ذر الغفاري:] سمعتُ النَّبيَّ ﷺ يقولُ لعليِّ بنِ أبي طالبٍ: أنت أوَّلُ من آمن بي، وأنت أوَّلُ من يصافحُني يومَ القيامةِ، وأنت الصِّدِّيقُ الأكبرُ، وأنت الفاروقُ، وتُفرِّقُ بين الحقِّ والباطلِ، وأنت يعسوبُ المؤمنين، والمالُ يعسوبُ الكاف*ين"* ۔
مذکورہ بالا حدیث پر گفتگو کرتے ہوئے ایک تفضیلیت زدہ شخص نے اس کی کل ٦/ اسناد ذکر کی ہیں ۔
١۔ حضرت ابوذر غفاری ٢۔ حضرت سلمان فارسی ٣۔ابو لیلیٰ غفاری ٤۔ حضرت عبد اللہ بن عباس ٥۔ مولائے کائنات حضرت علی ( ان کے الفاظ یہ ہیں : بعض سندیں خاص اہل بیت علیہم السلام کی سندیں ہیں اور وہ مولائے کائنات سے خود اس فرمان کو روایت کرتے ہیں اور مولا علی ان روایات کو خود نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں) ۔ ٦۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہم ۔
مذکورہ حدیث ان چھ راویوں سے مروی ہے، ہر ایک کی روایت پر محدثین و ائمۂ جرح و تعدیل نے کہا فرمایا ہے؛ ملاحظہ فرمائیں :
*١۔ عن ابی ذر الغفاری رضی اللہ عنہ*
ابن جوزی : "موضوع" ( موضوعات ابن جوزی ١٠٢/٢)
امام ذہبی : "فیہ محمد بن عبید واہ، و علی بن ھاشم شیعی و عباد رافضی" (ترتیب الموضوعات ص١٠٠)
*١/٢۔ عن ابی ذر الغفاری و سلیمان الفارسی*
امام ابن کثیر : " منکرا جدا" ( جامع المسانید و السنن ٤٣٨٦)
امام ہیثمی : " فیہ عمرو بن سعید المصری و ھو ضعیف" (مجمع الزوائد ١٠٥/٩)
امام ابن حجر عسقلانی :" اسنادہ واھی ، و محمد متھم، و عباد من کبار الروافض، و ان کان صدوقا فی الحدیث" ( مختصر البزار ٣٠١/٣)
شوکانی : " فیہ عمر بن سعید المصری و فیہ ضعف" ( در السحابۃ ١٤٠)
یہ استنادی حیثیت تھی پہلے اور دوسرے طریق کی ۔ اب تیسرے طریق کو ملاحظہ کیجیے __
*٣۔ أبو لیلیٰ الغفاری رضی اللہ عنہ*
ابن عبد البر :" فیہ اسحاق بن بشر ممن لایحتج بنقلہ اذا انفرد لضعفہ و نکارۃ حدیثہ" ( الستیعاب ٣٠٧/٤)
*٤۔ عن عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما*
عقیلی : " فیہ داھر بن یحییٰ الرازی کان ممن یغلو فی الروافض لایتابع علیہ حدیثہ" ( الضعفاء الکبیر ٢/ ٤٧)
ابن عدی : " فیہ عبد اللہ بن یحییٰ بن داھر عامۃ ما یرویہ فی فضائل علی و ھو متھم" ( ٥/ ٣٧٩)
ابن جوزی : " موضوع" ( موضوعات ابن جوزی ٢/ ١٠٣)
امام ذہبی : " فیہ عبد اللہ بن داھر من غلاۃ القوم و ضعفائھم "( ترتیب الموضوعات ١٠٠)
ایضا قال : قد اغنی اللہ علیاََ أن تقرر مناقبہ بالأکاذیب و الاباطیل" ( میزان الإعتدال ٢/ ٤١٦)
" باطل" ( ایضاََ ٢/ ٣)
*٥۔ عن علی کرم اللہ وجہہ الکریم*
الجورقانی :" حبۃ لایساوی حبۃ کان غالباََ فی التشیع واھیا فی الحدیث" ( الأباطیل و المناکیر ١/٢٩٤)
قال ایضاََ : " باطل " ( ایضاََ ٢٩٣)
ابن عساکر :" لا یتابع علیہ و لا یعرف سماع سلیمان بن معاذۃ" ( تاریخ دمشق ٤٢/ ٣٣)
ابن جوزی : " لا یصح" ( العلل المتناھیۃ ٢/٩٤٤)
قال ایضاََ :" موضوع " ( موضوعات ابن جوزی ٩٩/٢)
ابن تیمیۃ :" موضوع" ( منہاج السنۃ ٣٦٨/٢)
امام ذہبی : " کذب علیٰ علیٍ" ( میزان الإعتدال ٢/ ٣٦٨)
عباد بن عبداللہ اسدی والی روایت بھی ضعیف جداً
یہ عباد کی وجہ سے باطل ہے امام ابن الجوزی اس کو موضوعات میں لیکر آئے ہیں اور امام ذھبی کہتے ہیں یہ مستدرک کے مطبوعہ میں نہیں ہے اس لئیے میں نے اسے اسی نسخہ سے ثابت کیا
آگے امام بخاری فرماتے ہیں اس میں نظر ہے امام مدینی فرماتے ہیں یہ ضعیف ہے امام ازدی فرماتے ہیں اس نے ایسی احادیث بیان کی ہیں جس پر یہ عمل نہیں کرتا
حافظ عقیلی اس کو لکھنے کے بعد کہتے ہیں یہ روایت میں لعین ہے حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں یہ روایت منکر ہے
تلخیص مستدرک للحاکم میں امام ذھبی پوری بحث نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں یہ روایت ضعیف جداً ہے
ابن کثیر کا متن کو منکر کہنا اس پر بھی پوری بحث ہے وہیں پر
 *8 عن ابی حذیفہ رضی اللہ عنہ*
مذکورہ حدیث آپ سے مروی تلاش بسیار کے بعد بھی نہ ملی یعنی منقطع ۔
اس پوری تفصیل کے بعد یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہوجاتی ہے کہ مذکورہ حدیث اس قابل نہیں کہ اس کو بیان کیا جائے اور یہی وجہ بنی کہ علمائے اہل سنت نے اس کو اپنی کتابوں میں جگہ نہیں دی بلکہ مولائے کائنات کی شان میں وارد صحیح اور قابل بیان احادیث خوب نقل کیں جن کو پڑھ کر مولائے کائنات کی فضیلت و عظمت اور رفعت شان کا اعتراف ہر صاحب فہم کرے گا
مولانا احمد رضا فاضل بریلوی فرماتے ہیں

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ، صدیق اکبر ہیں اور حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ، صدیق اصغر، صدیق اکبر کا مقام اعلٰی ہے


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area